کرسی کرسی کھیل

آپ کافی پڑھے لکھے معلوم ہوتے ہیں ، ظاہر ہے جب آپ اردو تحریر پڑہ رہے ہیں اسکا مطلب تو صاف ہے  کہ آپکو اردو زبان  سے تھوڑی بہت تو   آشانائی ہوگی  ورنہ ، اس مہنگائی کے دور میں کون فضول میں بیٹھ کر کسی کی تحریر پڑہتا ہے آج کل تو خط و کتابت کا رواج ہی نہیں رہا   آپ موبائیل پرصرف   (hi h r u ? ) لکھیں جواب آجائیگا۔ لوگوں کے پاس اتنی فرصت کہاں کہ  دو گھنٹے بیٹھ کر خط لکھیں ، پھر پوسٹ آفیس میں دے آئیں ، پھر بیٹھےڈاکیے کا انتظار کرتے پھریں کہ کب جواب موصول ہوگا۔ اور اسی چکر میں آجکل تو بچارے کبوتر بھی بے روزگار گھوم رہے ہیں ۔۔  چٹھی تو کیا کوئی ان سے خالی لفافے بھی نہیں منگواتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چلیں میں آپکو ایک لفظ کی دو معنی سمجاتا ہوں اس سے آپکے علم و شغل میں بھی اضافہ ہوگا اور  تحریر سمجھنے میں بھی آسانی ہوگی۔ اور وہ لفظ ہے سیاست۔

a

سیاست کی ایک معنی تو ہے   انتظام حکومت یا ملکی انتظام چلانے کا فن لیکن یہ معنی اب کافی پرانی ہوچکی ہے اس لئے ہمارے بڑوں نے اس قیمتی اور قدیم ورثہ کو کتابوں میں محفوظ کرلیا  تاکہ یہ ہر قسم کے خطرے سے محفوظ رہ سکے  اس لئے  اب یہ صرف کتابوں میں ہی ملتا ہے۔

لیکن سیاست کی نئی اور تازہ معنی جو آجکل کے معاشرے میں بہت عام ہے ،  ہر گھر ، آفیس اور ادارے  میں  بھی دستیاب  ہے، اتنی سستی کہ اسے کوئی بچہ بڑا امیر یا غریب یکسر خرید کر سکتا ہے ۔  اور وہ نئی معنی  ہے  دہوکہ فریب ،  اوروں کا بیڑا غرق کرنا ، کرسی کے لئے لڑنا ،  کرسی کے لئے  ہزاروں معصوم جانوں کو موت کے گھاٹ اتاردینا ۔  بس جو اس میں جتنا آگے ہے وہ اتنا بڑا سیاستدان ہے ۔

تین روز قبل  ایک تعلیمی ادارے  کے شان میں جو  قصیدہ کشائی ہوئی ، وہ خوب گائی بھی گئی اور دہرائی بھی گئی لیکن  کیا آپکو معلوم  ہے کہ ان مناظر کو کیا نام دینا چاہیئے  ۔؟۔۔۔۔۔۔ جی ہاں ، بہت ہی آسان نام  کرسی کھیل ۔
آو کرسی کرسی کھیلیں

بچپن میں تو آپنے یہ کھیل خوب کھیلا ہوگا ۔  جی بلکل۔۔۔ یہ وہی کھیل ہے لیکن تھوڑا مختلف ہے ۔اس کھیل میں جیسے ہی میوزک رکا تو سب کو بیٹھنا ہے لیکن جس کے لئے کرسی نہ بچی وہ آٗوٹ ، اور آخر میں ایک کرسی اور دو امید وار پس پھر جو بیٹھا وہی جیتا ۔ لیکن یہاں معاملا تھوڑا مختلف ہے ،  یہاں کرسی کے چکر تو ضرور  لگتے ہیں ، لیکن جیتنے کے لئے اگلے کی ٹانگ کھینچنی پڑتی ہے۔

کبھی کبھی تو ایسا بھی ہوتا ہے کہ اپنی برادری کے سارے لوگوں کو جمع کردو،  انہیں احساس دلاو کہ تمہاری حق طلفی ہو رہی ہے ،  جب ایسا ہوجائے تو  بس آپ بیٹھے بٹھائے طاقتور ہوجاتے ہیں ۔ جیسے ابھی عرب ممالک میں ہورہا ہے ، ایسے نام سامنے آگئے جن کا اس  سےقبل کوئی ذکر ہیں نہیں ملتا ۔ جیسے چرچ آف فلوریڈا کے ملعون پادری ٹیری جونس نے کیا مرنےسے پہلے نام کمانے کی آسان ترکیب ،   خدا کی لعنت ہو اس منحوس پر اسنے نام کمانے کے لئے قرآن پاک کو نظر آتش کردیا ۔
ایسے لوگ ہر معاشرے میں پائے جاتے ہیں ، جو دوسروں کے کندہوں پر پیر رکھ کر آگے بڑھنے  کی کوشش کرتے ہیں  ،  ۔
تین روز  قبل بھی ایسا ہی ہوا ، ایک تعلعمی ادارے میں  ، جو لوگ سابق پرنسیپل کو ہٹانے کے لئے لمبے عرصے سے بڑی آفیسوں  کے چکر کاٹ رہے تھے ۔  تاکہ  وہ خود  پرنسیپل بن سکیں ۔ جب یہ تحریک زور پکڑ گئی تو چیئر مین نے  ایک اور سینئر استاد کو یہ عہدہ سونپ دیا ۔

پھر تو یہ ہونا ہی تھا ۔۔۔۔۔ امیدوار کھڑے کے کھڑے رہ گئے ، اور دیکھتے ہی دیکھتے  چارج کسی اور نے لے لی ، بس پھر ہونا کیا تھا ۔  اپنے دشمن کے ہی جان نثار ہوگئے ، کیوں کہ اسکی جڑیں تو کاٹی جا چکی ہیں ، اسے تو کبھی بھی اب ہٹایا جا سکتا ہے ، لیکن نئے پرنسیپل کو ہٹانے کے لئے پھر سرے سے کوشش کر نی پڑے گی ۔

پھر جو ہونا تھا وہ تو  آپنے ٹی وی      پر دیکھ ہی لیا ہوگا
ہمارے معاشرے کے

علم بیچنے والے ، شریف لوگوں کے بے پہرن   اور بدنما  اخلاقی مجسمے
کس قدر نمایا ں نظر آرہے تھے ۔

اگر یہ حال اساتذہ کا ہوجائے تو  پھر ۔۔۔۔۔ بچوں کی پرورش کیا ہوگی

Post a comment or leave a trackback: Trackback URL.

Leave a comment